اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے بحیرۂ خزر کے ساحلی ملکوں کے سربراہی اجلاس کو ان ملکوں کی یکجہتی، دوستی اور اچھی ہمسائیگی کی علامت قرار دیتے ہوئے اسے ایک موقع سے تعبیر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر روحانی پیر کے دن روس کے شہر آسترا خان میں بحیرۂ خزر کے پانچ ساحلی ملکوں کے چوتھے سربراہی اجلاس میں کہا کہ حتمی طور پر بحیرۂ خزر کے حوالے سے تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ اور بحیرۂ خزر کی قانونی حاکمیت کے مواقف کے لئے صلاح مشورہ کے علاوہ بحیرۂ خزر کہ جوعلاقائی ملکوں کے لئے ایک مرکز کا عنوان رکھتا ہے اور بحیرۂ خزر نے مختلف نظریات، قوموں اور زبانوں کے حامل افراد کو اپنے گرد جمع کررکھا ہے، خاص توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
صدرمملکت روحانی نے تاکید کی کہ بحیرۂ خزر کے ساحل کی توسیع کے دائرے میں مشترکہ سرمایہ کاری کے علاوہ، علاقے میں امن و استحکام کی برقراری میں سب کے تعاون اور سیکیورٹی کا مسئلہ حتمی طور پر مورد توجہ قرار رہنا چاہیے اور اس علاقے کے ممالک کو اس امر کی تقویت کے لئے تعاون کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر روحانی مزید کہا کہ بحیرۂ خزر کے ساحلی ممالک اس بات کی ہر گز اجازت نہ دیں کہ اس سمندر کی سیکیورٹی کو کسی بھی قسم کا خطرہ لاحق ہوا اور اس علاقے کو انتہاپسندی، دہشتگردی، منشیات اور منظم جرائم کی آماج گاہ نہ بننے دیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ سب کو ملکر کوشش کرنی چاہیے کہ یہ علاقہ امن کے گہوارے میں تبدیل ہو اور بحیرۂ خزر کے ساحلی ممالک اس قدرتی نعمت سے بھر پور طریقے سے استفادہ کریں .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲